Header Ads

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 13 اپریل، 2020

ڈاکٹر ظفر مدزا کا فیصلہ ہوگیا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا 

وائرس سے متعلق حکومتی اقدامات پر سوال اٹھاۓ

 

 

کورونا وائرس سے متعلق  کیس کی سماعت پر چیف جسٹس کے سخت احکامات 

کورونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ وزیر اعظم کی کابینہ غیر موثر ہوچکی ہے

 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ سمجھ نہیں آ رہی کس قسم کی ٹیم کورونا پر کام کر رہی ہے، اعلی حکومتی عہدیداران پر سنجیدہ الزامات ہیں، ظفر مرزا کس حد تک شفاف ہیں کچھ نہیں کہ سکتے جب کہ معاونین خصوصی کی پوری فوج ہے جن کے پاس وزراء کے اختیارات ہیں اور کئی کابینہ ارکان پر جرائم میں ملوث ہونے کے مبینہ الزامات ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالتی  آبزرویشن سے نقصان ہوگا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ریمارکس دینے میں بہت احتیاط برت رہے ہیں، عدالت کو حکومتی ٹیم نے صرف اعداد و شمار بتائے

 

اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوئی ملک کرونا سے لڑنے کے لیے تیار نہیں تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ قانون سازی کے حوالے سے حکومت کا کیا ارادہ ہے، کیا ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے پارلیمان قانون سازی کرے گا، کئی ممالک ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے قانون سازی کر چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ریاستی مشینری کو اجلاسوں کے علاوہ بھی کام کرنا ہوتا ہیں، وزیراعظم کی کابینہ غیر موثر ہوچکی ہے، معذرت کے ساتھ لیکن وزیراعظم نے خود کو الگ تھلگ رکھا ہوا ہے، کیا پارلیمنٹیرینز پارلیمنٹ میں بیٹھنے سے گھبرا رہے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں اپنے اپنے راستے اختیار کیے ہوئے ہیں

 

 جسٹس گلزار نے مزید ریمارکس دیے کہ کابینہ کا حجم دیکھیں، 49 ارکان کی کیا ضرورت ہے؟ مشیر اور معاونین نے پوری کابینہ پر قبضہ کر رکھا ہے، اتنی کابینہ کا مطلب ہے کہ وزیراعظم کچھ جانتا ہی نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی حکومتیں کچھ اور کررہی ہیں، مرکز کچھ اور کام کر رہا ہے، ہم آپ کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کررہے۔جسٹس قاضی امین نے استفسار کیا کہ کہاں گیا سماجی فاصلہ؟ اس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت اس پر کام کررہی ہے، 22 کروڑ کا ملک ہے، سماجی فاصلہ فوج یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ممکن نہیں ہے ۔

 

اپنی  راۓ  کا  اظہار " کمنٹ  سیکشن " میں  کرے!!   شکریہ

 

.پبلک سروس پیغام


گھر سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنا بند کر دے اور اپنے ارد گرد ان لوگوں کا خیال رکھے جو اس پابندی سے زیادہ متاثر (دہاری دار طبقہ ) ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنے تاثرات بتانے کے لئے. شکریہ

Post Top Ad

Your Ad Spot

نیوز لیڑ فالو کریں